نظم "پیار"
رشتوں میں چُھپی ہے محبت کا رنگ
ہر دل میں بسا ہے امیدوں
کا سنگ
ماں کی لوری ،
باپ کا سایہ
رہتی ہے دل
میں تسلّی کی
چھایا
دوستی کا
رشتہ انمول ہے
سچے جذبات کی یہ
بول ہے
سبق سے بنی ہے
سچائی کا پیغام
استاد سے ملتی ہے حکمت
کی شام
پڑوسی ہے
سب
سے
پیارا
مل کر
رہے
سب
کا سہارا
Comments
Post a Comment